سی پیک کے تحت تعمیر کئے گئے ساہیوال کول پاور پلانٹ نے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کئے،انجینئرعلی میمن اور انجینئرعمیر شاہد

0

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ساہیوال کول پاور پلانٹ نے پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے مقامی اورغیرمقامی لوگوں کے لئے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کیے ہیں، یہ منصوبہ نہ صرف ملک میں توانائی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوا ہے بلکہ مختلف شعبوں میں اقتصادی ترقی کے دروازے بھی کھول دیئے ہیں۔بدھ کوانجینئر علی میمن اور انجینئرعمیرشاہد نے ’’اے پی پی‘‘کو بتایا کہ یہ پلانٹ 1,320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے، صنعتی پیداوار میں اضافے،اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس کی تعمیر اور آپریشن کے دوران مقامی افراد کے لیے ہزاروں براہ راست ملازمت کے مواقع پیدا کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ میں ایک جدید تربیتی مرکز قائم کیا گیا ہے جو مقامی کمیونٹی کو مفت تربیت، مہارت ورکشاپس، اور انٹرنشپ فراہم کرتا ہے،اس اقدام نے نوجوانوں کو بہتر ملازمتوں کے مواقع حاصل کرنے کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلانٹ نے آس پاس کے علاقوں میں اقتصادی ترقی کو تحریک دی ہے، انفرا سٹرکچر کی بہتری اور معاون صنعتوں میں بالواسطہ ملازمت کے مواقع پیدا کیے ہیں۔یہ منصوبہ نہ صرف توانائی بحران کے حل میں مددگار ثابت ہوا بلکہ مقامی معیشت کو مستحکم کرنے اور کمیونٹی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ انجینئرز نے کہا کہ یہ جدید ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی تعاون کی مثال ہے اورپنجاب، پاکستان کے دل میں، سنہری کھیتوں اور مصروف شہروں کے درمیان، ترقی کی ایک علامت بلند ہو رہی ہے ، ساہیوال کول پاور پلانٹ۔یہ منصوبہ چین-پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت تعمیر کیا گیا اور اس شراکت داری کے ابتدائی منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ پاور پلانٹ نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرتا ہے بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور دوستی کی علامت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے توانائی کی قلت کا شکار رہا ہے جس نے ملک کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کیں، اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ساہیوال کول پاور پلانٹ ایک اہم حل کے طور پر سامنے آیا، 1,320 میگاواٹ کی بے مثال پیداواری صلاحیت کے ساتھ، جو دو 660 میگاواٹ یونٹس پر مشتمل ہے، یہ پلانٹ پاکستان کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے اور پائیدار توانائی کے مستقبل کے لیے ملک کے عزم کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ تکنیکی مہارت اور ماحولیاتی تحفظ کے لحاظ سے بھی یہ منصوبہ اہم ہے اور اس پلانٹ میں جدید ترین 2×660 میگا واٹ سپرکریٹیکل کوئلے سے چلنے والے بھاپ جنریٹرز نصب ہیں، جو 570 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب کام کرتے ہیں اور سالانہ 9 ارب کلوواٹ بجلی پیدا کرتے ہیں،سپرکریٹیکل ٹیکنالوجی، جو روایتی کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کے مقابلے میں زیادہ درجہ حرارت اور دباؤ پر کام کرتی ہے، کارکردگی کو بڑھاتی ہے، کوئلے کی کھپت کو کم کرتی ہے، اور فی یونٹ بجلی کی پیداوار پر گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو کم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ روشن کل کی امید ہے اورجیسے ہی ٹربائنز گونجتی ہیں اور روشنیاں جلتی ہیں، ساہیوال کول پاور پلانٹ ترقی اور امکانات کی علامت کے طور پر کھڑا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب قومیں مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے متحد ہوتی ہیں تو کیا ممکن ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر، یہ تعاون، تنوع، اور دوستی کی طاقت کا ثبوت ہے جو اندھیری راتوں کو بھی روشن کر سکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.