اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ، پاکستان کا جوہری پروگرام سو فیصد دفاعی مقاصد کیلئے ہے ، وزیراعظم شہباز شریف

0

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستانی اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کا جوہری پروگرام سو فیصد دفاعی مقاصد کیلئے ہے، ہمارا دفاعی پروگرام جارحیت کیلئے ہرگز نہیں ہے، امریکی پابندیاں بلاجواز ہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ، وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔

پاکستان اپنے دفاع کیلئے مضبوط اقدامات کرتا رہے گا۔ پاکستان کیخلاف مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔پاکستان کا جوہری پروگرام ملک کے 24 کروڑ عوام کا پروگرام ہے جس پر ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسا قطعی کوئی ارادہ نہیں رکھتا کہ ہمارا جوہری نظام جارحانہ عزائم پر مبنی ہو۔ یہ سو فیصد دفاعی نظام ہے۔ پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی جاتی ہے تو ہم صرف اپنا دفاع کریں گے۔

دفتر خارجہ نے مربوط جواب دیا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام پاکستانی عوام کا ہے جو انہیں اپنے دلوں سے زیادہ عزیز ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پوری قوم اس پروگرام پر یکسو ہے اور پوری طرح متحد ہے۔وفاقی کابینہ اجلاس میں شہداءکے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک ملکی ترقی کے ثمرات قوم کو نہیں مل پائیں گے جب تک دہشت گردوں کا سر نہیں کچلا جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

گزشتہ چند ماہ سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے چند دن پہلے خوارجیوں کے حملے میں 17 اہلکار شہید ہوئے۔دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیے بغیر معاشی استحکام کے ثمرات حاصل نہیں ہوسکتے۔ دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیاجارہاہے۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف مذموم کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے پاراچنار کے حالات پر توجہ دیتے۔پیکر کی تجویز پر میں نے مشاورت سے کمیٹی بنائی اور کل ہماری پی ٹی آئی سے پہلی ملاقات بھی ہوگئی ہے۔ یقین ہے دونوں مذاکراتی کمیٹیاں ایسا حل نکالیں گی جو پاکستان کے بہتر مفاد میں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مقصد یہی ہے کہ ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کریں، قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفتگو ہوگی تو یکجہتی کو فروغ ملے گا۔

کسی کی نیت پر شک نہیں۔ امید ہے دونوں پارٹیاں ملکی مفاد میں بہترین فیصلے کریں گی جس سے ہم دونوں مل کر پاکستان کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں گے جس کا ملک و قوم کو بے پناہ فائدہ ہوگا اور معاشی استحکام مزید مستحکم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ذاتی پسند کے بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ ایسے اقدامات سے ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے گا۔

امید ہے حکومتی اور پی ٹی آئی کمیٹیوں کی ملاقات مفید رہے گی۔وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر یونس سے قاہرہ میں ملاقات اچھی رہی۔ بنگلادیش کی قیادت نے اچھے جذبے کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار فروری میں بنگلادیش کا دورہ کریں گے، انڈونیشیا اور ترکیہ کے صدر سے بھی مفید ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شرح سود 15فیصد سے گھٹ کر 13 فیصد پر آگئی ہے جبکہ مہنگائی بھی 5 فیصد سے کم ہے جو کہ 2018 کے بعد سب سے کم ہے۔

اسی طرح برآمدات، ترسیلات زر اور آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔بنگلہ دیش میں پاکستانی شپمنٹس کو 100 فیصد سکین کیا جاتا تھا جو کہ اب ختم کردیا گیا ہے اسی طرح ڈھاکہ ایئرپورٹ پر پاکستانیوں کی علیحدہ ڈیسک پر سکریننگ ہوتی تھی جسے اب ختم کردیا گیا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کی طرف سے مثبت اشارئیے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.